انجمن الخمسہؑ علما شگر مقیم مشھد مقدس

تعلیمی، تربیتی، فکری، فرھنگی اور رفاھی تنظیم

دینی تعلیم

دوشنبه, ۱ اسفند ۱۴۰۱، ۰۹:۱۲ ب.ظ

دینی علوم کی عظمت اور فضیلت

اسلامی تعلیمات کی اخلاقی اور تہذیبی قدریں۔

25487

علم کی فضیلت وعظمت، ترغیب و تاکید مذہب اسلام میں جس بلیغ ودلآویز انداز میں پائی جاتی ہے اس کی نظیر اور کہیں نہیں ملتی، تعلیم وتربیت، درس وتدریس تو گویا اس دین برحق کا جزولاینفک ہے، کلام پاک کے تقریباً اٹھتر ہزار الفاظ میں سب سے پہلا لفظ جو پروردگار عالم جل شانہ نے رحمت عالم صلى الله علیه وسلم کے قلب مبارک پر نازل فرمایا وہ اِقْرَأ ہے، یعنی پڑھ، اور قرآن پاک کی چھ ہزار آیتوں میں سب سے پہلے جو پانچ آیتیں نازل فرمائی گئیں ان سے بھی قلم کی اہمیت اور علم کی عظمت ظاہر ہوتی ہے، ارشاد ہے:

اِقْرأ وربک الاکرم الذی علم بالقلم علم الانسان مالم یعلم.

یعنی پڑھ اور جان کہ تیرا رب کریم ہے، جس نے علم سکھایا قلم کے ذریعے سکھلایا آدمی کو جو وہ نہ جانتا تھا۔

گویا وحی الٰہی کے آغاز ہی میں جس چیز کی طرف سرکار دوعالم صلى الله علیه وسلم کے ذریعے نوعِ بشر کو توجہ دلائی گئی وہ لکھنا پڑھنا اور تعلیم وتربیت کے جواہر وزیور سے انسانی زندگی کو آراستہ کرنا تھا، یہاں ضمناً اس حقیقت کو واضح کردینا دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ جہاں عام انسانوں کیلئے قلم حصول علم کا ایک دنیوی اور مادی ذریعہ ہے وہاں رحمة للعالمین صلى الله علیه وسلم اور رب العالمین کے درمیان حضرت جبریل امین علیہ السلام ایک نورانی اور ملکوتی واسطہ، یہی وہ ملکوتی واسطہ ہے جس نے آپ صلى الله علیه وسلم کو حصول علم کے مادی ذرائع سے بے نیاز کردیا، اور آپ کی تعلیم وتربیت براہ راست خود خالق کائنات نے فرمائی، جس کی تشریح کلام پاک میں بایں الفاظ موجود ہے:

وَاَنْزَلَ اللّٰہُ عَلَیْکَ الْکِتَابَ وَالْحِکْمَةَ وَعَلَّمَکَ مَالم تَکُنْ تَعْلَمُ.

یعنی اور اتاری اللہ نے آپ پر کتاب اور حکمت اور آپ کو سکھائیں وہ باتیں جو آپ جانتے نہ تھے۔

علم وحکمت اور دین و دانائی کا درجہ اور علم والوں کا رتبہ اسلام میں کس قدر بلند ہے اس کا اندازہ کلام پاک کی مندرجہ ذیل آیات سے ہوتا ہے:

یُوٴْتِی الْحِکْمَةَ مَنْ یَّشَآءُ وَمَنْ یُّوٴْتَ الْحِکْمَةَ فَقَدْ اُوْتِیَ خَیْرًا کَثِیْرًا.

یعنی اللہ جسے چاہتا ہے عقل اور دانائی کی باتیں مرحمت فرماتا ہے، اور جسے اللہ عقل اور دانائی کی باتیں بخشتا ہے اسے بہت بڑی نعمت عطا کرتا ہے۔

یَرْفَعِ اللّٰہُ الَّذِیْنَ آمَنُوْا مِنْکُمْ وَالَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ.

اللہ تم میں سے ان لوگوں کے درجے بلند کردے گا جو ایمان لائے، اور جنھوں نے علم حاصل کیا۔

خود حضور پرنور صلى الله علیه وسلم نے متعدد مواقع پر اور مختلف پیرایوں میں علم وحکمت کی ترغیب دلائی ہے۔ مثال کے طور پر چند احادیث نبویہ اس حقیقت کو واضح کرنے کے لئے درج کی جاتی ہیں:

(۱) طلب العلم فریضة علی کل مسلم.

یعنی طلب کرنا علم کا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔

 

موافقین ۰ مخالفین ۰ ۰۱/۱۲/۰۱
انجمن الخمسہؑ علماےشگر

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی